چین کا ایسا شہری جو روزانہ ڈھائی کلو مرچیں ہڑپ کرجاتا ہے

جنوبی ایشیا اور خصوصاً ہندو پاک میں کوئی بھی ڈش مرچوں کے بغیر بننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جب کہ اس کے مقابلے میں چین کے لوگ انتہائی کم اور نہ ہونے کے برابر مرچوں کااستعمال کرتے ہیں

منگل 27 اکتوبر 2015

China Ka Aaisa Shehri
جنوبی ایشیا اور خصوصاً ہندو پاک میں کوئی بھی ڈش مرچوں کے بغیر بننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جب کہ اس کے مقابلے میں چین کے لوگ انتہائی کم اور نہ ہونے کے برابر مرچوں کااستعمال کرتے ہیں تاہم ایک چینی باشندہ ایسا بھی ہے جو روزانہ ڈھائی کلو پسی ہوئی سرخ مرچیں ہڑپ کر جاتا ہے۔
چینی اخبار کے مطابق وسطی صوبے ہنان کے علاقے شنزینگ کا ایک شخص ڑینگ زو اپنے علاقے میں سرخ مرچوں کے بادشاہ کے نام سے جانا جاتا ہے کیوں کہ وہ روزانہ ڈھائی کلو سرخ مرچیں کھاتا ہے اور اس کے باوجود وہ صحت مند ہے اور60 سال سے زیادہ عمر میں بھی مکمل چاق و چوبند ہے۔

ڑینگ زو کی اس عجیب و غریب عادت کی وجہ سے چین کا یہ علاقہ دنیا بھر میں مشہور ہوگیا ہے۔
ڑینگ زو صبح اٹھ کر سب سے پہلے مٹھی بھر مرچیں کھاتا ہے پھر اس کے بعد دانت صاف کرتا ہے، اس کا کہنا ہے کہ وہ انڈے اور گوشت کے بغیر تو کھانا کھا سکتا ہے لیکن مرچوں کے بغیر تو کھانا کھانے کا وہ سوچ بھی نہیں سکتا، پسی ہوئی اور ثابت سرخ مرچیں روکھا کھانے کے علاوہ وہ پکے ہوئے کھانوں میں بھی تیز مرچ مصالحے پسند کرتا ہے۔

(جاری ہے)


اس حیرت انگیز شوق رکھنے والے شخص کا کہنا ہے کہ اسے یوں تو مرچیں کھانے کا شوق تو بچپن ہی سے تھا تاہم وہ بڑی مقدار میں مرچیں گزشتہ 10 سال سے کھارہا ہے اور اسے اس حوالے سے کسی قسم کے طبی مسئلے کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑا، اس کے علاوہ وہ بالکل عام لوگوں جیسا ہے اور اس میں کوئی اورخاصیت نہیں۔
ڑینگ زو نے چین میں ہونے والے مرچ کھانے کے متعدد مقابلے جیت کر شہرت حاصل کی ہے اور اب وہ اپنے علاقے میں سرخ مرچوں کا فارم بھی چلا رہا ہے جہاں 8 مخلتف اقسام کی سرخ مرچیں کاشت کی جاتی ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

China Ka Aaisa Shehri is a khaas article, and listed in the articles section of the site. It was published on 27 October 2015 and is famous in khaas category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.