دنیا کے امیر ترین ممالک اور باشندوں کی آمدنی

ہرانسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ کسی ایسے ملک میں رہائش اختیار کرے جو کہ انتہائی پرامن اور پر سکون ہونے کے ساتھ ساتھ وہاں حاصل ہونے والی آمدنی کی سطح بھی بلندہواور اسی فی کس آمدنی کی مدد سے ہی دنیا کے امیرترین ممالک کی درجہ بندی کی جاتی ہے ۔ حال ہی میں گلوبل فنانس میگزین نے عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے اعدادوشمار کی بنیاد پر ممالک کے جی ڈی پی کی معیار بنا کر دنیا کے امیر ترین ممالک کی درجہ بندی پرمبنی ایک فہرست جاری کی ہے ۔ آئے دنیا کے دس سرفہرست امیر ترین ممالک کونسے ہیں ۔

بدھ 21 دسمبر 2016

Dunya K Ameer Tareen Mumalik Aur Bashindon Ki Aamdani
SWITZERLAND:
دنیا کے امیرترین ممالک کی اس فہرست میں 10ویں نمبر پر سوئٹزرلینڈ ہے ۔ یہ ملک یورپی یونین کے مرکز میں واقع ہے ۔ آزاد معیشت اور مانیٹری امور اس ملک کے اعلیٰ معیار کے حامل طرزندگی کو یقینی بناتے ہیں ۔ سال 2015کے اعددوشمار کے مطابق سوئٹزرلینڈ کی فی کس آمدنی تقریباََ 57ہزار ڈالر بنتی ہے ۔
STATESUNITED:
دنیا کانواں امیر ترین ملک امریکہ ہے ۔

سال 2008 میں یہ ملک کساد بازاری کاشکار ہوگیا تھا لیکن ایک مرتبہ پھر اس کی زبردست واپسی ہوئی ۔ اور آج اس کاشمار دنیا کے فی کس سب سے زیادہ آمدنی والے ممالک میں ہوتا ہے ۔ اس ملک کی فی کس آمدنی 57ہزار ڈالر سے زائد ہے ۔
KONGHONG:
دنیا کے امیرترین ممالک کی فہرست میں آٹھویں نمبر موجود ہانگ کانگ ایک مضبوط معیشت رکھتا ہے اور مالیاتی خدمات کے علاوہ قواعد وضوابط کے حوالے سے بھی ایک مضبوط فریم ورک کاملک ہے ۔

(جاری ہے)

سال 2015کے اندازوں کے مطابق اس ملک کی فی کس آمدنی تقریباََ 58ہزار ڈالر ہے ۔
EMIRATESARABUNITED:
متحدہ عرب امارات کی معیشت کی مضبوطی کاانحصار بھی دیگر ممالک کی مانند ہائیڈروکاربن کی برآمدات پر ہے ۔ متحدہ عرب امارات دنیا کاساتواں امیرترین ملک ہے ۔ یہاں کی حکومت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہے ۔ سال 2015کے اعددوشمار کے مطابق اس ملک کی فی کس آمدنی 67ہزار ڈالر ہے ۔


NORWAY:
آئل سیکٹر کی بدولت گزشتہ دودہائیوں کے دوران ناروے کے طرزندگی کے معیار میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے ۔ ناروے دنیا کا چھٹاامیرترین ملک ہے جہاں کے باشندوں کی فی کس آمدنی تقریباََ 68ہزار ڈالر ہے ۔ تیل کی قیمتی میں ہونے والی حالیہ کمی کے باعث ناروے کی معیشت کو کسی حدتک ایک چیلنج درپیش ہے لیکن حکومت نے پھر بھی دیگر مالی ذرائع سے معیشت کو مستحکم کررکھا ہے ۔


KUWAIT:
تیل کی گرتی ہوئی قیمتیں کویت کی معیشت کے لیے بھی بڑا خطرہ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ملک اب ہائیڈو کاربن کی برآمدات پر انحصار کررہا ہے ۔ بہرحال حکومت دیگر سیکٹروں میں بھی سرمایہ کاری کررکھی جس سے معیشت ترقی کررہی ہے ۔ اس وقت بھی کویت دنیا کاپانچواں امیر ترین ملک ہے ۔ سال 2015 کے اعدادوشمار کے مطابق کویت کی فی کس آمدنی تقریباََ 72ہزار 6ڈالر ہے ۔


BRUNEI:
دنیا کا چوتھا امیر ترین ملک برونائی ہے اور اس کی بنیادی وجہ اس ملک کے تیل اور گیس کے وسیع ذخائر ہیں تاہم تیل کی قیمتوں میں واقع ہونے والی کمی نے اس ملک کی معیشت کو بھی جھٹکا دیا ہے ۔ لیکن برونائی سال 2017ایک نئی اسٹاک ایکسچینج متعارف کروانے کا منصوبہ بنارہا ہے تاکہ ملکی معیشت کو مضبوط بنا سکے ۔ اس وقت برونائی کے باشندوں کی فی کس آمدنی 80ہزار ڈالر بنتی ہے ۔


SINGAPORE:
دنیا کاتیسرا امیر ترین ملک ہونے کااعزاز سنگاپور کوحاصل ہے ۔ سال 2015کے اعددوشمار اور اندازوں کے مطابق سے گاپور کے باشندوں کی فی کس آمدنی تقریباََ 85ہزار ڈالر ہے۔ اس ملک کی معیشت کوریاستوں میں قائم ٹھوس بنیادی اصولوں نے مضبوط بنارکھا ہے ۔ اس وقت جب دنیا بھر کی معیشت کساد بازاری کاشکار تھی تب بھی سنگاپور کی معیشت ترقی کررہی تھی ۔


LUXEMBOURG:
مضبوط اور فعال مالیاتی شعبوں کی بدولت لکسمبرگ ایک امیر اور مستحکم معیشت کا حامل ملک ہے ۔ اس ملک میں عوامی قرضے انتہائی کم ہے جبکہ یہ دنیا کادوسرا امیرترین ملک ہونے کا اعزاز رکھتا ہے ۔ سال 2015کے اعددوشمار کے مطابق اس ملک کے باشندوں کی فی کس آمدنی 94ہزار ڈالر سے بھی زائد ہے ۔
QATAR:
دنیا کاسب سے امیرترین ملک ہونے کاقابل فخراعزاز قطر کو حاصل ہے ۔

اور 2022میں اس ملک میں فیفاورلڈ کپ کے انعقاد کی وجہ سے بھی ملکی معیشت ترقی کررہی ہے ۔ تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود گیس کی برآمدات اس ملک کی معیشت کو تحفظ فراہم کرتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ قطراس فہرست میں موجود دیگر ممالک پر غلبہ حاصل کیے ہوئے ہے ۔ اعدادوشمار کے مطابق قطرے کے باشندوں کی فی کس آمدنی 1لاکھ 46ہزار ڈالر سے بھی زائد ہے ۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Dunya K Ameer Tareen Mumalik Aur Bashindon Ki Aamdani is a investigative article, and listed in the articles section of the site. It was published on 21 December 2016 and is famous in investigative category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.