شام میں امریکی ائربیس کا قیام

داعش پر قابو پانے میں مدد ملے گی ؟۔۔۔۔ اب اس ائربیس کو ہیلی کاپٹرز اور کار گوطیارے استعمال کریں گے۔ 27 سومیٹرز طویل ائربیس کو فوجی مقاصد اور داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ پینٹا گون نے ابھی تک ان رپورٹس کی تصدیق نہیں کی

منگل 9 فروری 2016

Syria Main Americi Air Base Ka Qayyam
Robert Certer :
امریکی سپیشل فورسز اور دفاعی ماہرین کی جانب سے جنوب مشرقی شام میں ائربیس قائم کرنے کی باتیں سرگرم ہیں تاکہ داعش کے خلاف شدت پسندوں پر قابو پاکر مشرق وسطیٰ کودہشت گردی کے خطرات سے محفوظ بنایا جا سکے۔ مصدقہ اطلاعات کے تحت ریملن ہساکا صوبے میں ائربیس کے پھیلاوٴ کا کام تیزی سے جاری ہے۔ اس ائربیس کو پانچ سال قبل شام میں خانہ جنگی شروع ہونے سے پہلے طیاروں کے ذریعے فصلوں کو کیڑے مار ادویات کے سپرے کے لیے استعمال کای جاتا تھا ۔

ایک فوجی ذرائع کا کہنا ہیکہ لگ بھگ 100 امریکن ماہرین اینٹی داعش کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس کو زمینی معاونت فراہم کرنے کے لیے شام پہنچ چکے ہیں۔
اب اس ائربیس کو ہیلی کاپٹرز اور کار گوطیارے استعمال کریں گے۔ 27 سومیٹرز طویل ائربیس کو فوجی مقاصد اور داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

پینٹا گون نے ابھی تک ان رپورٹس کی تصدیق نہیں کی کہ امریکی فوج اس شامی ائربیس کا کنٹرول سنبھال چکی ہے۔


امریکی سنٹرل کمانڈ کے ترجمان کرنل پیٹ رائیڈرکا کہنا ہے کہ شام میں امریکی پالیسی میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کر جا رہی۔ امریکی فورسز شام میں لاجسٹک اور پرسانل سپورٹ کی صلاحیت میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔ صدر اوباما کی 50 سپیشل آپریشنل فوجیوں کی شام میں تعیناتی اسی تناظر میں کی گئی تھی تاکہ زمینی فورسز کو داعش سے نمٹنے کاٹاسک سونپا جائے۔


ریملین ائربیس میں امریکی فورسز کی پچھلے تین ماہ سے کام کی اطلاعات ہیں۔ا یک شامی سیکورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ جنوب مشرقی شام میں امریکہ سپیشل فورسز اور ایڈوائزر ریملین کو فوجی ائربیس کے طور پر استعمال کر ر ہے ہیں۔برطانوی بیس شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ فضائی پٹی کو توسیع دینے کا مقصد داعش سے نمٹنے کیلئے شامی اپوزیشن کی مدد کرنا ہے جس کے لیے امریکی فوجی طیارے تیار ہیں۔


جنوب مشرقی شام میں امریکہ کردش عرب اتحاد اور امی ڈیمو کریٹک فورسز کو داعش کے خلاف استعمال کر رہا ہے اور ریملین ائربیس کو داعش کے خلاف توسیع شدہ جنگ میں فضائی کشن فراہم کرے گا۔ ایس ڈی ایف ترجمان طلال سیلو نے اس بات کی نفی کی ہے کہ امریکی فورسز نے ریملین ائربیس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ ریملین ایک ایگر یکچرل ائر پورٹ ہے۔

امریکہ اور اتحادیوں نے ستمبر 2014 میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ پہلے سے ہی بنانا شروع کر رکھا ہے۔
یورپی دفاع تجزیہ کاروں کا دعویٰ ہے کہ سعودیہ اور اس کے اتحادیوں کو غلط حکمت عملی کی وجہ سے شامی اپوزیشن کو فراہم کئے جانے والے ہتھیار داعش کے قبضے میں جا چکے ہیں جسے وہ شام اور عراق میں کئی بڑے شہروں کو فتح کرنے کے لیے استعمال کر چکا ہے۔

دوسری صدر بشارالاسد کی دعوت پر روسی فضائیہ بھی میدان میں کود چکی ہے۔ روس کے پاس دہشت گردی کے نیٹ ورک کی صحیح معلومات نہ ہونے کی وجہ سے اکثر معصوم شہری بمباری میں ہلاک ہو چکے ہیں۔شامی صدر بشارالاسد نے اعتراف کیا ہے کہ روس فضائیہ ان کی دعوت پر شدت پسندوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔
گزشتہ دنوں مشرقی صوبے میں روسی حملے کے نتیجے میں 29 شہری ہلاک ہو گے۔

ان معصوم افراد کی ہلاکت پر اقوام متحدہ اور امریکی اتحادیوں نے سخت تشویش ظاہر کی ہے۔ روسی فضائی حملے بغیر کسی ٹھوس تحقیق کے کئے جاتے ہیں جس کی وجہ سے معصوم شہریوں کی ہلاکتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
پینٹا گون کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں بشارالاسد کی حکمرانی کا خاتمہ کئے بغیر امن و امان قائم نہیں ہو سکتا ۔ رو س کی جانب سے مصنوعی انجکشن ملنے کے بعد بشارالاسد اقتدار پر قبضہ برقرار رکھنے میں کامیاب ہیں مگر ان کا اقتدار زیادہ عرصہ برقرار نہیں رہ سکتا۔

امریکی وزیر دفاع ایشٹن کچر نے بھی بشارالاسد کو از خود اقتدار چھورنے کا مشورہ دیاہے ۔ دوسری جانب صدر بشارالاسد نے انتخابات کروانے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وہ ملک چھوڑ رک بھاگنے والوں میں سے نہیں ہے۔ وہ اپنے ملک کو دہشت گردی سے پاک بنائیں گے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Syria Main Americi Air Base Ka Qayyam is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 February 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.