اسرائیلی مظالم کا شکار فلسطین

ظلم کی رات کب ختم ہوگی۔۔۔ فلسطین کی زمین پرکب امن ہوگا؟ یہ ایسا سوال ہے جس کا جواب شاید ہی کوئی دے پائے۔ یقین یاہو کی حکومت نے انسانیت کے تمام قوانین پامال کردیئے ہیں۔ فلسطین میں عوام پر بدترین تشدد کیاجارہاہے

پیر 25 اپریل 2016

Israeli Muzalim Ka Shikar Palestine
فلسطین کی زمین پرکب امن ہوگا؟ یہ ایسا سوال ہے جس کا جواب شاید ہی کوئی دے پائے۔ یقین یاہو کی حکومت نے انسانیت کے تمام قوانین پامال کردیئے ہیں۔ فلسطین میں عوام پر بدترین تشدد کیاجارہاہے دوسری طرف فلسطین کے صدر محمود عباس پر الزام لگایاجارہاہے کہ وہ حملوں کی لہر کو روکنے اور تشدد پر قابو نہیں پانے میں ناکام ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ نیتن یاہونے اپنے اتحادیوں سے مل کر بیشمار فلسطینیوں کو ہلاک کیا انہیں زندہ جلاتے غیر انسانی سلوک کیا۔

اس بدترین سلوک کے ردعمل میں لوگ انتقامی کاروائیوں کی طرف مائل ہوئے اب اگر فلسطینی یہودیوں پر حملے کررہے ہیں تو یہ فلسطینیوں کے سینے میں جلتی آگ کا مظہر ہے۔ نیتن یاہوکی حکومت فلسطینی عوام کو انتقامی اقدامات پر مجبور کررہی ہے تاکہ وہ باآسانی دنیا کو یہ ہاور کرواسکے کہ اسرائیل تمام تراقدامات اپنے دفاع میں کررہاہے۔

(جاری ہے)


اسرائیل اپنے چندشہریوں کی ہلاکت پر واویلا مچاتے ہوئے امریکہ کی مدد کے طلبگار بن جاتے ہیں۔

ایسی صورتحال میں فلسطین کے پاس کوئی چارہ نہیں کہ وہ ناجائز قابضین کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں کیونکہ یہ قابضین انکی نسل کشی کرنے کے پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل فلسطین سے سالانہ 6ارب ڈالر کے قدرتی وسائل چوری کرتا ہے۔ زراعت اور سیاحت میں کے ساتھ بحرمردار میں قدرتی تیل‘ گیس‘ پتھر قیمتی اور نایاب معدنیات میں ا ربوں ڈالر کی لوٹ مار کی جاتی ہے۔


فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیاگیا کہ پچھلے برس اکتوبر سے اب تک 5000فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ اس میں مزید بتایاگیا کہ اسرائیل عقوبت خانوں میں کئی فلسطینی 20سال سے زائد عرصے سے پابند سلاسل ہیں جبکہ 75ہزار فلسطینی جو 2014ء میں بے گھر ہوئے آج بھی کھلے آسمان تلے زندگی گزاررہے ہیں۔ اس وقت یہودی آباد کار اسرائیلی حکومت کی منشا اور مرضی کے تحت قبلہ اول میں داخل ہوکر اشتعال انگیزی پھیلانے اور مقدس مقام کی کھلے عام بے حرمتی کررہے ہیں۔


دوسری جانب فلسطینی قوم نے مقامات مقدمہ کے دفاع کا مضبوط عزم وارادہ کرلیا ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کی یہودی بستیوں کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونلس میں مذمتی قرار داد منظور کرنے کی ضرورت پر زور دیاہے۔ انہوں نے تنازعے کے حل کیلئے نامناسب اقدام پر امریکی صدر براک اوباما کی انتظامیہ کوشدید تنقید کانشانہ بھی بنایا۔

انکے فرانس روس جرمنی اور نیویارک کے دورے کا مقصد یہ تھا کہ امن کی بحالی کے لئے منظم کوششیں کی جائیں کیونکہ اس وقت اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن عمل بالکل تعطل کا شکار ہے۔ امریکہ اس سے پہلے بھی متعدد باراسرائیل کے خلاف قرار دادوں کو ویٹو کرچکا ہے مگر اب یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ براک اوباما اپنی صدارت کے آخری دنوں میں اپنی سمت تبدیل کرسکتے ہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Israeli Muzalim Ka Shikar Palestine is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 April 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.