تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال میں تشویشناک اضافہ

لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کا ایک طالبعلم ہاسٹل کے کمرے میں مردہ حالت میں پایا گیا۔ طالبعلم کی موت منشیات کی زیادہ مقدار لینے سے ہوئی۔ طالبعلم کا تعلق کراچی سے تھا اور وہ لمز کے شعبہ اکاوٴنٹنگ کے پانچویں سمیسٹر کا طالب علم تھا۔ یہ واقعہ کسی بھی والدین کو جیتے جی مار دیتا ہے ۔ ہاکستان میں منشیات کے استعمال میں تشویشناک اضافہ ہو رہا ہے لیکن حکومت اس زہر کے روک تھام میں مفلوج دکھائی دیتی ہے

جمعہ 16 دسمبر 2016

Taleemi Idaroon Main Manshiyat K Istemal Main Tashveshnaak Izafa
طیبہ ضیاء چیمہ :
لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کا ایک طالبعلم ہاسٹل کے کمرے میں مردہ حالت میں پایا گیا۔ طالبعلم کی موت منشیات کی زیادہ مقدار لینے سے ہوئی۔ طالبعلم کا تعلق کراچی سے تھا اور وہ لمز کے شعبہ اکاوٴنٹنگ کے پانچویں سمیسٹر کا طالب علم تھا۔ یہ واقعہ کسی بھی والدین کو جیتے جی مار دیتا ہے ۔ ہاکستان میں منشیات کے استعمال میں تشویشناک اضافہ ہو رہا ہے لیکن حکومت اس زہر کے روک تھام میں مفلوج دکھائی دیتی ہے۔

پاکستان میں تمام اقسام کی منشیات با آسانی دستیاب ہیں اور انکی فراہمی گھروں تک با آسانی میسر ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے نارکوٹکس کی جانب سے جاری کردہ تازہ رپورٹ کیمطابق کراچی میں منشیات کے عادی افراد میں تباہ کن بیماریوں میں ایڈز کی شرح سب سے زیادہ ہے جو دنیا بھر میں 13 فیصد جبکہ پاکستان کے شہر کراچی میں اسکی شرح ' 42 فیصد' ہے۔

(جاری ہے)

کراچی میں منشیات کے عادی ہر سال بڑی تعداد میں ایڈز جیسی خطرناک بیماری میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
رپورٹ کیمطابق پاکستان میں 4.5 ملین منشیات کے عادی افراد کو علاج و معالجہ اور خصوصی طبی اقدامات کی سہولیات کی کمی ہے جبکہ یہ سہولیات سال بھر میں 30 ہزار افراد سے بھی کم افراد کو میسر ہوتی ہیں۔ مزید یہ کہ مختلف قسم کا منظم علاج معالجہ بھی مفت نہ ہونے سے ہزاروں افراد منشیات سے چھٹکارہ حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔

رپورٹ کیمطابق دنیا بھر کی منشیات کا 40 فیصد حصہ کراچی کی بندرگاہ اور ہوائی اڈے کے ذریعے سمگل کیا جاتا ہے۔ افغانستان سے 40 فیصد منشیات اور افیون کا حصہ کراچی جبکہ 60 فیصد حصہ دیگر ممالک کے راستے ناجائز اور خفیہ طریقوں سے فروخت کیا جاتا ہے۔ جبکہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے سب سے زیادہ کراچی سے سپلائی کی جانیوالی منشیات کو ضبط بھی کرتے ہیں مگر پھر بھی اسکی روک تھام میں ناکام ہیں۔

اقوام متحدہ کی سروے رپورٹ کیمطابق گزشتہ برس پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں منشیات کا استعمال سب سے زیادہ ہے۔ صوبے میں نوجوان طبقے میں یہ شرح 10.9 فیصد جبکہ صوبے کی آبادی کا بڑا حصہ بھنگ، افیون اور دیگر نشہ آور اشیا کا استعمال کرتا ہے۔ صوبے کے ایک لاکھ چالیس ہزار افراد ہیروئن کا نشہ، 84 ہزار افراد افیون کا نشہ کرتے ہیں، دیگر صوبوں کے اعداد و شمار کے موازنے کے اعتبار سے خیبرپختونخوا میں افیون کا نشہ کرنیوالے افرادکی تعداد ملک بھر سے انتہائی زیادہ ہے۔

صوبہ بلوچستان میں بھی نشے کا شکار افراد میں ایک بڑی تعداد کیمیکل کا نشہ کرتی ہے جبکہ 1.8 فیصد افراد مختلف طریقوں سے نشے کرتے ہیں بلوچستان میں سرنج کے ذریعے نشے سے 17 ہزار افراد نشہ کے عادی ہیں۔ پنجاب میں آبادی کا بڑا حصہ پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے پنجاب میں بھی نشہ کرنیوالے افراد کی تعداد کچھ کم نہیں۔ 15 سے 6 4 سال کی عمر کے افراد مختلف طریقوں کے نشے کے عادی ہیں صوبے کے 8 لاکھ 40 ہزار افراد ہیروئن اور 86 ہزار افراد افیون کا نشہ کرتے ہیں۔

منشیات کے استعمال کے حوالے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا افراد کی تعداد میں گزشتہ چھ برسوں میں پہلی مرتبہ غیر متناسب اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت عالمی سطح پر منشیات کے عادی نوجوانوں کی تعداد انتیس ملین سے زائد ہے جبکہ چھ برس قبل یہ تعداد 27 ملین تھی۔ اسکے علاوہ بارہ ملین انسان انہی انتیس ملین میں سے ان 14 فیصد افراد کیساتھ زندگی گزار رہے ہیں، جو ایچ آئی وی وائرس کا شکار ہیں اور منشیات کے استعمال کیلئے انجیکشن لگاتے ہیں۔

حکومت پاکستان نے منشیات کے روک تھام کیلئے ہنگامی بنیادوں پر حساس اقدامات نہ اٹھائے تو یہ زہر اس ملک کی نسلیں نگل جائے گا۔ ذہنی و جسمانی مفلوج نسلیں اس ملک پر بوجھ ہی نہیں بلکہ اس ملک کیلئے ناسور ثابت ہو رہی ہیں۔ منشیات کے خاتمے کیلئے عوام کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ منشیات کی لعنت سے چھٹکارا پانے کیلئے باقی ملکوں کی طرح پاکستانی قوم کو بھی باہمی قوت اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ پاکستان میں منشیات کے عادی افراد ہیروئن کا استعمال اور شراب نوشی کثرت سے کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ سب سے زیادہ استعمال کیا جانے والا نشہ چرس ہے جو تمباکو کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Taleemi Idaroon Main Manshiyat K Istemal Main Tashveshnaak Izafa is a Educational Articles article, and listed in the articles section of the site. It was published on 16 December 2016 and is famous in Educational Articles category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.