کسان کی قوت خرید میں اضافہ کے لئے اقدامات

حکومت کسانوں میں شعور اجاگر کرنے پر توجہ دے۔۔۔۔ صرف پیداوار کو ڈیڑھ گنا بڑھا لیا جائے تو کسان کی آمدنی میں اضافہ ممکن بنایا جا سکتا ہے ۔ ملک میں زرعی اجناس کی سٹوریج سہولیات کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے

منگل 9 فروری 2016

Kisaan Ki Quwat Kharid Main Izafa K Liye Iqdamat
حاجی میاں محمد طارق:
پاکستان ایک زرعی ملک ہے اس کی خوشحالی کا انحصار زراعت کو جدید حطوط پر استوار کرنے پر ہے کسان جتنا مضبوط ہو گا ملک اتنا ہی ترقی یا فتہ ہو گا ہم اپنی معمولی سوجھ بوجھ کے مطابق زمیندار کو بھی کسان سمجھ لیتے ہیں حالانکہ کاشتکار تو وہ مزارع ہوتے ہیں جو زمین تیار کر کے اسے فصل کی پیداوار کے قابل بناتے ہیں ضرورت اس بات کی ہے حکومت اصل کسانوں پر خصوصی توجہ دے جسے زندہ رہنے کے لیے پیٹ کا دوزخ بھرنا ضرور ی ہے۔


وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کسانوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہیں امید ہے کہ امسال گندم کی پیداوار بہت اچھی ہوگئی۔ موسمیاتی تغیرات اور بے وقت بارشوں کی وجہ سے کپاس کی پیداوار محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ پاکستان ہر سال قومی ضروریات کیلئے 3 ارب ڈالر سے زائد کا خوردنی تیل درآمد کرتا ہے لہٰذا خوردنی تیل کی مقامی پیداوار بڑھانے کے لیے حکومتی اقدامات انتہائی ضروری ہیں۔

(جاری ہے)

زرعی مسائل پر قابو پانے کے لئے اور زراعت بہتر ین بنانے کے لیے موجودہ حکومت محنت کر رہی ہے تاکہ ملک میں خوشحالی ہو ،کسان اور کاشتکاربھائیوں کو بھی وہ سہولتیں میسر ہوں جو ان کی پہنچ سے باہر ہیں۔
صرف پیداوار کو ڈیڑھ گنا بڑھا لیا جائے تو کسان کی آمدنی میں اضافہ ممکن بنایا جا سکتا ہے ۔ ملک میں زرعی اجناس کی سٹوریج سہولیات کو مزید بہتر بنایا جا رہا ہے اور کسان کی معاشی حالت میں بہتری کے لیے ازحد کو ششیں جاری ہیں۔

کاشت کے ساتھ ساتھ ایسی حکمت عملی لائی جا رہی ہے جس سے کسان کی معاشی حالات بہتر ہو سکیں۔ حکومت کی طرف سے زراعت کی ترقی کے لیے ایک مضبوط کسان کی ضرورت ہے ہاری اور مزارع کوخود بھی اپنے حقوق کا ادراک ہونا چاہیے تمام کام حکومت نہیں کر سکتی یہ خود متعلقہ شعبے سے وابستہ افراد کی ذمہ داری ہے کسان کی محنت سے ملک مضبوط اور کسان خوشحال ہو سکتا ہے۔


اجناس ہم تک کس طرح پہنچتی ہے ؟ اس کے پس منظر میں کسان کی محنت، مشقت کا دخل ہے جو سال بھر زیادہ پیداوار، اور معیار فصل حاصل کرنے کی جستجو میں لگا رہتا ہے۔ کسان اچھی گندم کی پیداوار کے لیے تپتی دھوپ میں ننگے سربیج بوتا ہے اور سردی گرمی کی پروا کئے بغیر اس کی دیکھ بھال کے لیے کوشاں رہتا ہے۔ کھانے پینے کی جو اشیا ہمیں تیار مل جاتی ہیں درحقیقت ان کا سہرا صرف اور صرف کاشتکاروں اور کسانوں کے سر ہے۔

ہمارے کسان بھائی بڑے محنتی اور جفاک ہیں، اگریہ کہا جائے کہ ملک کی خوشحالی کا دارومدار فصلوں پر ہے تو بے جا نہ ہوگا۔ اچھی فصل سے ہی ملک میں خوشحالی آسکتی ہے اور یہ بھی درست ہے کہ فصلوں میں سے گندم کی فصل سرفہرست ہے ۔ جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف زراعت کے شعبہ میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں گندم کی فصل تیار ہونے کو ہے ،اپریل کے وسط میں فصل تیار ہو جائے گی ۔

ماہ نومبر میں پنجاب حکومت کی جانب سے کسانوں کا 1 لاکھ گندم کے بیج کے بیگز مفت فراہم کئے جاچکے ہیں۔ یہ حقیقت ہے کہ موجودہ حکومت کسان دوست حکومت ہے اور ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسانوں اور زراعت کی ترقی کے لیے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے 341 ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا جس کی کاشتکاروں میں شفاف تقسیم کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے ۔

1لاکھ باری بیج گندم کی کاش سے 50 لاکھ بوری کے برابر فصل فصل حاصل ہو گی۔ جس سے کسانوں کا معیار زندگی بلند ہوگا اور گندم کی پیداوار میں خود کفالت کاہدف حاصل ہوگا۔ حکومت کسانوں کی مالی مشکلات کم کرنے اور زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے اربوں روپے کے پیکج پر عملدرآمد کر رہی ہے ۔ ہر دیہات کے ایک زمیندار کو 4 بوری گندم بیج مفت فراہم کیا گیا جوفصل تیار ہونے پر اپنے دیہات کے دوسرے کاشتکاروں کو جڑی بوٹیوں سے پاک بیج فراہم کریں گے۔

حکومت کا ہدف گندم کی پیداوار کو 100 من فی ایکڑ تک پہنچانا ہے جس کے لیے صاف اور صحت مند بیج انتہائی اہم ہے۔ پنجاب ملک کی گندم کی ضروریات کا 77فیصد پورا کر رہا ہے جس میں اضافے کے لیے کسانوں کو زرعی سروسز فراہم کرنا انتہائی اہم ہے۔ ملک کی 68 سالہ تاریخ میں پہلی بارت کسانوں کے لیے 341 ارب روپے کا پیکج منظور کیا گیا ہے جبکہ صوبہ پنجاب میں مونجی اورکپاس کے کاشتکاروں کو 40 ارب روپے کی امدادی رقوم بھی تقسیم کی جا رہی ہیں تاکہ ان کے مالی نقصانات کا ازالہ ہو سکے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

Kisaan Ki Quwat Kharid Main Izafa K Liye Iqdamat is a Business and Economy article, and listed in the articles section of the site. It was published on 09 February 2016 and is famous in Business and Economy category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.