برطانیہ میں مسلمانوں کے مسائل کے حل کیلئے کونٹری کونسل کاریسورس سنٹر

کوونٹری کونسل مساجد کے سات ساتھ مسلمانوں کے مسائل کے حل اور اس کی آگاہی کے لئے باقاعدہ مہم ریسورسRecource سنٹر قائم کر دیا ہے

بدھ 25 فروری 2015

Uk Main Musalmanoon K Masail K Haal K Liye Country Council Ka Resource Center
وقار ملک:
برطانیہ وہ واحد ملک ہے جہاں تمام مذاہب کو یکساں حقوق میسر ہیں ،عیسائی ، ہندو ،سکھ اور مسلمانوں کو ان کے عقائد کے مطابق زندگی گزارنے اور مکمل سہولیات فراہم کرنے کیلئے کونسل کی کمیٹیاں اور سٹاف متعین ہیں جوان کے تمام تر معاملات کو حل کرتی ہیں برطانیہ کا دوسرا بڑا مذہب اسلام ہے برطانیہ نے مسلمانوں کی ان کے عقائد کے عین مطابق عمل پیرا ہونے کیلئے سہولیات میسر کر رکھی ہیں جہاں مسلمان بلا خوف تردد اور ہچکچاہٹ کے اپنی مذہبی رسومات پوری کرتے ہیں کوونٹری لندن سے 85میل دور ایک خوبصورت شہر ہے جہاں مسلمانوں کی ایک بڑی آبادی مقیم ہے کوونٹری کونسل مساجد کے سات ساتھ مسلمانوں کے مسائل کے حل اور اس کی آگاہی کے لئے باقاعدہ مہم ریسورسRecource سنٹر قائم کر دیا ہے جہاں مسلمان اپنے مذہبی مسائل کے ساتھ ساتھ دیگر روزمرہ زندگی سے تعلق رکھنے والی مشکلات حل کرتے ہیں مسلم ریسورس سنٹر ایک وسیع وعریض پارکنگ اور کمیونٹی ہال کے ساتھ موجودہے کمیونٹی ہال میں جہاں مذہبی رسومات ادا کی جاتی ہیں وہاں کلچرل پروگرام اور انڈور گیمز کا سامان بھی موجود ہے۔

(جاری ہے)

مسلم ریسورس سنٹر میں ہر مسلمان کو خوش آمدید کہا جاتاہے او ان کے مسائل خندہ پیشانی سے دور کیے جاتے ہیں راقم نے مسلم ریسورس سنٹر کا نام اور کام میں ان کی کامیابی پر سنٹر کے اعلی عہدے دارران سے گفتگو کی ۔
چوہدری جاوید احمد ڈویلپمنٹ آفیسر نے کہا کہ ہمارا مقصد عوام کو ان کی جائز ضروریات مہیا کرنا ہیں حکومت برطانیہ نے یہ سہولت فراہم کر رکھی ہیں جس کے ذریعے ان کی سفارش سے مسلمانوں کی مشکلات کو کم کیا جاتا ہے اور انہیں مسائل کی آماجگاہ سے باہر نکالنے کے لئے منصوبے بنا کر کونسل کی دیے جاتے ہیں۔

ہمارے سنٹر میں خواتین کی کلاسز ہوتی ہیں۔ انہیں ہنر سکھایا جاتا ہے عام آدمی کو مشکلات سے نکال کر خوشحال زندگی کی طرف لانے کیلئے تگ ودو کرتے ہیں مشتاق دین چودھری چئیرمین مسلم ریسورس سنٹر نے کہا کہ یہاں سب سے مشکل کام کیمونٹی کو اکٹھا کرنا اور ساتھ لے کر چلنا ہے میں بحیثیت خادم کام کرتا ہوں میری خواہش ہے کہ ہمارا یہ سنٹر پھلے پھولے عوام اس سے مستفید ہوں اور ہم اپنا کام بہتر انداز میں کر کے ملک و قوم کا نام روشن کریں ہماری پوری کمیونٹی یکجا ہوتی کہ ان کے مسائل حل کئے جائیں ہماری ٹیم کے تمام افراد مخلص محب وطن کی خواہش ہوتی ہیں کہ مخلص اور سنجیدہ ہو کر کام کیا جائے تاکہ آئندہ انتخابات میں بھی کامیاب ہو انہوں نے کمونٹی سے اپیل کی کہ وہ مسلم ایسورس سنٹر کے ساتھ تعاون کریں اور آپس میں متحدہ منظم ہوں۔

چوہدری حاجی غلام حسین سنٹر مینجر کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں انہوں نے اپنی ساری زندگی کا حصہ سنٹر کو مختص کر رکھا ہے انہوں نے کہا کہ مسلم ریسورس سنٹر مسلمانوں کے ساتھ ساتھ ہر شخص اور مذہب کے لوگوں کو معلومات فراہم کرتا ہے آج خدا کے فضل وکرم سے ہمارے کردار واخلاق سے غیر مذہب بھی سنٹر میں آتے ہیں اور معلومات حاصل کرتے ہیں۔
اسلام امن وآتشی کا مذہب ہے اورہم امن وسکون کسے برطانیہ کے قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے عوام کی خدمت کر رہے ہیں حکومت برطانیہ اور لوکل کونسل کا تعاون شاندار ہے ہم ٹیم ورک کرتے ہیں اور اس ٹیم ورک کے ذریعے ہم وہ تمام اہداف حاصل کرتے ہیں جس کی ضرورت ہوتی ہے ہماری ٹیم ہر مسلمان کے گھر تک جا کر نادرا کا رڈ جو سب سے زیادہ اہم مسئلہ ہے اس کے حل کے لئے ہم کوشش کرتے ہیں تاکہ عوام کی دشواریاں کم ہوں نادرا ٹیم سنٹر میں آکر لوگوں کو کارڈ بنا کر دے رہے ہیں۔

لیکن عوام کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے زیادہ ٹائم نہیں دے سکتے کیونکہ انہوں نے برطانیہ کے دیگردوسرے شہروں میں بھی جانا ہوتا ہے ہماری نئے کونسل سید معروف سے درخواست ہے کہ وہ کوونٹری پر خصوصی توجہ دیں تاکہ عوام کے بنیادی مسائل حل ہوں انہوں نے کہا کہ ہم غیر سیاسی طور پر عوام کی خدمت کرتے ہیں پاکستان کی جو حکومت اچھی ہو گی عوام کا سوچے گی سمندرپار کے ساتھ تعاون کریں گئے پاکستان کی کمیونٹی کیو چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مسلم ریسورس سنٹر کے ساتھ تعاون بڑھائیں جس میں ہم سب کی بہتری ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Uk Main Musalmanoon K Masail K Haal K Liye Country Council Ka Resource Center is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 25 February 2015 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.