ایران اور امریکہ کے تعلقات

کیا دونوں ممالک پھر دوست بن جائیں گے؟۔۔۔۔۔ ایران اور امریکہ کے درمیان گزشتہ 35 برسوں سے سفارتی تعلقات منقطع ہیں اور اس کی وجہ وہ ایرانی انقلاب تھا جس کے ذریعے شاہ ایران کا تختہ الٹا گیا تھا

ہفتہ 6 فروری 2016

Iran Or America K Taluqat
ایران اور امریکہ کے درمیان گزشتہ 35 برسوں سے سفارتی تعلقات منقطع ہیں اور اس کی وجہ وہ ایرانی انقلاب تھا جس کے ذریعے شاہ ایران کا تختہ الٹا گیا تھا۔ بعد ازاں ایران نے اپنے دفاع کو یقینی بنانے کے لیے ایٹمی پروگرام پرتیزی سے عمل درآمد شروع کیا تو امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک نے ایران پر دباو بڑھایا کہ وہ اپنا ایٹمی پروگرام بن کر دے بصورت دیگر اس پر سخت پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔

آغاز میں ایران نے امریکی دباو کو مستر کر دیا اور اپنا پروگرام جاری رکھا، لیکن عالمی سطح پر عائد تجارتی پابندیوں کے باعث اس کی معیشت کی حالت بہت خراب ہوتی گئی ۔ یوں ایران کے پاس اس کے سوا کوئی چارہ نہ رہ گیا کہ وہ امریکہ اور اتحادیوں کے ساتھ ڈیل کر کے اپنی خستہ حال معیشت کو دوبارہ مضبوط بنانے کی کوشش کرے۔

(جاری ہے)

لہٰذا ایران نے اپنی معاشی مجبوریوں کو مدنظر رکھ کر امریکہ کے ساتھ نیوکلیئر ڈیل کر لی جس کے مطابق دونوں ممالک میں یہ طے پایا تھا کہ ایران ایٹم بم نہیں بنائے گا۔

اس کے جواب میں امریکہ نے ایران پر عائد پابندیاں بتدریج ختم کرنے کا اعلان کر دیا جس پر مرحلہ وار عمدرامد جاری ہے۔
چند ہفتے قبل ایران نے بین البراعظمی میزائل کا تجربہ کیا تو امریکہ میں ایران مخالف لابی فوری طور متحرک ہو گئی کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اس لیے اس کے خلاف دوبارہ نئی پابندیاں لگائی جائیں۔ گزشتہ دنوں امریکی صدر باراک اوباما نے اپنی سفارتی فتح پر پُرجوش خطاب کرتے ہوئے کہا ”ایران اب ایٹم بم نہیں بنا سکے گا۔

ایران کے معاملے میں سفارتکاری کو فتح ملی اور جوہری معاہدے نے یہ ثابت کیا کہ سفارتکاری کے ذریعے بہت کچھ ممکن ہے۔ “ امریکی قیددیوں کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کا یہ کہنا تھا کہ ”ایران کے پاس دنیا کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے کا بہترین موقع ہے اسلئے اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے، تاہم ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے باوجود علاقائی امور ومعاملات پر اختلافات موجود ہیں۔


امریکہ اور ایران کے درمیان بیک ڈور پالیسی کے ذریعے بات چیت کا سلسلہ جاری رہتا ہے ۔ اس سلسلے میں یہ اطلاعات بھی منظر عام پر آچکی ہیں کہ دونوں ممالک باہمی بات چیت کے ذریعے کافی عرصہ پہلے اس نتیجہ پرپہنچ چکے تھے کہ ایک دوسرے کی جیلوں میں بند قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے۔ تجزیہ کار امریکہ اور ایران کے درمیان سفارتی سطح پر ہونے والے مذاکرات اور بات چیت کو خوش آئند قرار دے رہے ہیں اور اس امید کا اظہار کا جا رہا ہے کہ مذاکرات کا عمل جاری رہا تو ایران اور امریکہ کے درمیان دوبارہ سفارتی تعلقات قائم ہو سکتے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ مستقبل میں امریکہ اور ایران ایک دوسرے کے دوست بننے میں کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا مضمون نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین :

متعلقہ عنوان :

Iran Or America K Taluqat is a international article, and listed in the articles section of the site. It was published on 06 February 2016 and is famous in international category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.