شمالی وزیرستان میں امریکی ہیلی کاپٹرز پاکستانی حدود میں داخل ہوگئے ، پاک فوج اور قبائلیوں نے فائرنگ کرکے بھگا دیا ،پشاور میں افغانستان کے سفیرعبدالخالق فراحی کونامعلوم مسلح افراد نے اغواء کرلیا ۔فائرنگ سے ڈرائیور جاں بحق

پیر 22 ستمبر 2008 17:32

میرانشاہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22ستمبر۔2008ء) شمالی وزیرستان میں پاک فوج اور مقامی قبائلیوں نے افغانستان سے پاکستان کے سرحدی علاقوں میں داخل ہونے والے امریکی فوج کے دو ہیلی کاپٹروں کو فائرنگ کرکے بھگا دیا غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق د و انٹیلی جنس اہلکاروں نے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ گزشتہ روز دو امریکی ہیلی کاپٹرز افغانستان سے پاکستان کی حدود میں داخل ہوگئے اس دوران پاک فوج اور مقامی قبائل نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں دونوں ہیلی کاپٹرز واپس چلے گئے تاہم پاک فوج ، امریکی فوج او ر افغان حکام نے اس واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے ۔

جبکہ پشاور میں پاکستان میں افغانستان کے نامزد سفیرعبدالخالق فراحی کونامعلوم مسلح افراد نے اغواء کرلیاگیا جبکہ فائرنگ سے ڈرائیورموقع پر جاں بحق ہوگئے ۔

(جاری ہے)

واقعات کے مطابق پیرکے روز افغان سفیر عبدالخالق فراحی اپنی ذاتی گاڑی میں جارہے تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے حیات آباد فیرفور کے مقام پر ان کی گاڑی پرفائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ان کاڈرائیور خالد موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ مسلح افراد نے عبدالخالق کونامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیا۔

افغان قونصلیٹ پشاورمیں تعینات چارج ڈی افیئرمجنون گلاب کاکہنا ہے کہ افغان سفیر عبدالخالق فراحی حیات فیز فورمیں واقع رہائش گاہ سے نکل کر قونصلیٹ کی طرف جاررہے تھے کہ سبز اورگرے وردی میں ملبوس اغواء کارجودوویٹز کاروں میں سوار تھے انہوں نے افغان سفیرکاراستہ روکا ۔ڈرائیور کوقتل کرنے کے بعد انہیں اغواء کرکے نامعلوم مقام پرمنتقل کردیاگیا ہے ۔

وزارت داخلہ نے بھی افغان سفیر کی اغواء کی تصدیق کی ہے جبکہ پشاورتادم تحریر اغواء کے واقعے سے لاعلم رہی ہے واضح رہے کہ افغانستان میں تعینات پاکستان کے سفیر کوچارماہ قبل افغانستان جاتے ہوئے خیبرایجنسی میں علی مسجد کے مقام سے اغواء کیاگیا تھا اوربھاری تاوان اداکرنے اوراہم طالبان رہنماؤں کورہا کرنے کے بعد طارق عزیز الدین کی رہائی عمل میں آئی تھیں۔پاکستان اورافغان امور کے ماہر رحیم اللہ یوسفزئی نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اسی خدشے کااظہارکیا ہے کہ طارق عزیز الدین کے اغواء میں ملوث گروپ افغان سفیر عبدالخالق فراحی کے اغواء میں بھی ملوث ہوسکتے ہیں تاہم ابھی تک کسی بھی گروہ نے ان کی اغواء کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔