پاک فوج اور قبائلیوں نے جنوبی وزیرستان ایجنسی کے علاقہ انگوراڈا میں اتحادی فوج کے داخلے کی کوشش ناکام بنا دی،اتحادی افواج کو تیل اوردیگراشیاء کی سپلائی بندکرنے پر غور شروع ،مشرف دور کے لاجسٹک سپورٹ معاہدہ پر نظر ثانی کا فیصلہ۔اپ ڈیٹ

پیر 15 ستمبر 2008 15:40

جنوبی وزیرستان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15ستمبر۔2008ء) جنوبی وزیرستان میں پاک افغان سرحد پر واقع انگور اڈہ کے مقام پر امریکی افواج اور پاکستانی سیکورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ کی وجہ سے کسی قسم کی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہ ہو سکی سیکورٹی فورسز اورمقامی قبائل نے امریکی جاسوس طیاروں اورلڑاکا طیاروں پر بھی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر فائرنگ کر دی جس کی وجہ سے طیارے ہوا میں غوطے لگا کر افغانستان کے ہیڈ کوارٹ وانا سے مغرب کی جانب 40کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع تحصیل برمل کے علاقہ انگور اڈہ کے مقام پر امریکی افواج نے خود کار اوربھاری اسلحہ سے پاکستانی علاقوں پر فائرنگ شروع کر دی پاکستان سیکورٹی فورسز اور مقامی قبائل نے بھی جوابی فائرنگ شروع کر دی ، فائرنگ کا تبادلہ کئی گھنٹو ں تک جاری تھا ذرائع نے بتایا کہ نیٹو افواج نے پاکستانی علاقہ میں پیدل گھسنے کی بھی کوشش کی سیکورٹی فورسز اور مقامی قبائل کی جوابی فائرنگ سے نیٹو افواج کا زمینی حملہ پسپا کر دیا گیا اسی اثنا میں امریکی جاسوس طیاروں اور لڑاکا طیاروں نے بھی پاکستانی سرحد کی فضائی خلاف ورزی کی ، سیکورٹی فورسز اورمقامی قبائل نے اینٹی ائر کرافٹ گنوں اور دیگر خود کار اوربھاری اسلحہ سے جاسوس اور لڑاکا طیاروں پر فائرنگ کر دی ، جس کی وجہ سے جاسوس اور لڑاکا طیارے ہو امیں غوطے لگاتے ہوئے افغانستان کی جانب بھاگ نکلے میں کامیاب ہو گئے مقامی قبائلوں نے طیاروں کے غوطے دیکھ کر خوشی سے ہوائی فائرنگ بھی کردی ، فائرنگ کے بعد پاک افغان سرحد کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا اور مقامی آبادی نے بھی محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی شروع کردی ۔

(جاری ہے)

تاہم ترجمان پاکستانی فوج اور اتحادی فوج نے اس واقعے سے انکار کیاہے ۔جبکہ افغانستان میں مقیم امریکہ اورنیٹو فوجیوں کی طرف سے بار بار سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر حکومت نے سخت نوٹس لیتے ہوئے یہ سلسلہ جاری رہنے پر پاکستان سے نیٹو افواج کو تیل اور دیگر اشیاء کی ترسیل روکنے پر غور شروع کردیا ہے اورفیصلہ کیاگیا ہے کہ افغانستان میں موجود اتحادی فوج کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنے کے سمجھوتے پرامریکہ سے دوبارہ بات چیت کی جائے گی۔

حکومتی اور دفاعی ذرائع کے حوالے سے میڈیا اطلاعا ت کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے امریکہ کو لاجسٹک سپورٹ کے لئے جو معاہدہ کیا تھا اس پر ازسرنو امریکہ سے بات چیت کی جائے گی اور امریکہ پر واضح کردیا جائے گا کہ پاکستان کی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی صورت میں افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کے لئے کنٹینرز کے ذریعے جانے والے تیل‘ کھانے پینے کی اشیاء ‘ اسلحہ اور دیگر فوجی ساز و سامان کی ترسیل روک دی جائے گی۔اطلاع کے مطابق پاکستان سے طور خم اور چمن کے راستے روزانہ چار سو کنٹینرز اتحادی افواج کیلئے ساز و سامان لے کر جاتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بھی باقاعدہ بحث کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :