بے نظیر بھٹو سے ہماری کوئی لڑائی نہیں تھی‘ بیت اللہ محسود کے ترجمان نے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کر دیا۔الزامات کا مقصد قبائلیوں کو بدنام کرنا ہے‘ برطانوی ٹی وی سے بات چیت

ہفتہ 29 دسمبر 2007 12:49

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین 27. دسمبر2007 ) جنگجو کمانڈربیت اللہ محسود نے سانحہ لیاقت باغ میں بینظیر بھٹو کی شہادت کی ذمہ داری قبول کرنے سے ا نکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی بینظیر بھٹو سے کوئی لڑائی نہیں تھی۔ بیت اللہ محسود کے ترجمان مولوی عمر نے وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈیر جاوید اقبال چیمہ کے اس دعوے کی سختی سے تردید کی جو انہوں نے جمعہ کی شام کوکیا تھا۔

مولوی عمر نے نامعلوم مقام سے برطانوی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ بینظیر کا قتل ایک سیاسی معاملہ ہے اس لیے ہو سکتا ہے کہ اس میں حکومت یا اس کی ایجنسیاں ملوث ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’بھٹو خاندان کے ساتھ کافی عرصہ سے یہ سلسلہ جاری ہے ، پہلے اس خاندان کے تین افراد ذولفقار علی بھٹو، شاہ نواز بھٹواور مرتضی بھٹو کو قتل کیا گیا اور اب بے نظیر کو ہلاک کیا گیا تو یہ وہی پرانی دوشمنی کا تسلسل ہے جو سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلیے کیا گیا ہے‘۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس سانحے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملک کیلیے ایک بڑا سانحہ قرار دیا ہے اور لوگوں سے اپیل کی ہے کہ مصبیت کی اس گھڑی میں صبر وتحمل سے کام لیں۔ تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان مولوی عمر کے مطابق حکومت قبائلیوں کے لیے مشکلات پیدا کرنے اور انہیں کچلنے کے لیے اس قسم کے الزامات لگا رہی ہے۔ پہلے بھی حکومت نے یہ الزام لگایا کہ اسامہ بن لادن باجوڑ میں ہیں اور اب یہ الزام عائد کیا گیا ہے تو ان سب باتوں کا مقصد قبائلیوں کو بدنام کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :