ممتاز ادیب اور ناول نگار شوکت صدیقی انتقال کر گئے

منگل 19 دسمبر 2006 12:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19دسمبر۔2006ء) ممتاز ادیب اور ناول نگار شوکت صدیقی چوراسی برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے ، وہ کافی عرصے سے علیل تھے،ان کی نماز جنازہ آج بعد نماز ظہرکراچی کے علاقے ڈیفنس سوسائٹی میں ادا کی جائے گی۔ شوکت صدیقی بیس مارچ انیس سو تئیس میں‌لکھنو میں پیدا ہوئے اور انیس سو پچاس میں ہجرت کرکے پاکستان آگئے۔

شوکت صدیقی کی شہرت کا آغازانیس سو اٹھاون میں ان کے ناول خدا کی بستی سے ہوا۔

(جاری ہے)

اس ناول کا ترجمہ دنیا کی کئی زبانوں‌میں‌شائع کیا گیا،جن میں‌بنگالی ،گجراتی ،روسی،چینی،چیک، اور بلغاروی زبانیں شامل ہیں۔ جبکہ ان کی دیگر مشہور تصانیف میں‌ جانگلوس،چہاردیواری، اندھیرا اور اندھیرا، راتوں کا شہر اور کیمیا گر شامل ہیں ، وہ انجمن ترقی پسند مصنفین اور رائٹرز گلڈز سے وابستہ رہے جبکہ اپنے ترقی پسند نظریات کی وجہ سے انہیں فیض احمد فیض، احمد ندیم قاسمی، سبط حسن، حمید اختر اور عبداللہ ملک کے ساتھ قیدوبند کا سامنا کرنا پڑا،انیس سو ساٹھ میں انہیں آدم جی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ۔